برسلز (نامہ نگار) — چیئرمین کشمیر کونسل یورپی یونین علی رضا سید کو بلجیم میں پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور کشمیری عوام کے حقوق کے لیے گرانقدر خدمات پر ایک تعریفی سند پیش کی۔ یہ اعزاز سفارتخانہ پاکستان بلجیم میں یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر منعقدہ تقریب میں دیا گیا۔

سفیر پاکستان نے اس موقع پر کہا کہ علی رضا سید کی یورپ میں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت اور بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے لانے کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔

علی رضا سید نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے پیرس میں پاکستانی سفارتخانے کی تقریب اور جرمنی میں سفارتخانہ پاکستان کے زیر اہتمام ویبینار میں بھی مسئلہ کشمیر پر خطاب کیا۔ پیرس میں انہوں نے فرانس میں پاکستان کی سفیر ممتاز زہرا بلوچ سے بھی کشمیر کی صورتحال پر گفتگو کی۔

انہوں نے بھارت کے یکطرفہ اقدامات، آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد کشمیریوں کی شناخت مٹانا اور علاقے پر غیر قانونی قبضہ برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں جاری لاک ڈاؤن، پابندیوں، سیاسی رہنماؤں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاریوں اور خواتین کی بے حرمتی جیسے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

علی رضا سید نے بھارت کی آبادیاتی تبدیلیوں کو جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے یورپی یونین اور اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ کشمیری عوام کو حقِ خودارادیت دیا جائے اور مسئلہ کشمیر کا پرامن و منصفانہ حل نکالا جا سکے۔